کبھی تو کچھ کہو تم بھی
کہا ہے جو سنو تم بھی
سرِ راہ جب ملو مجھ سے
کبھی کچھ پل رکو تم بھی
گِرا ڈالو فصیلیں کچھ
مجھے اک شام ملو تم بھی
میں تنہا تھک گیا ہوں اب
میرے سنگ سنگ چلو تم بھی
میری زندگی کے کاغذ پر
نئے کچھ غم لکھو تم بھی
صدا برہم سے رہتے ہو
کبھی کچھ پل ہنسو تم بھی
ادھورا شہر ہے جیسے
یہاں پہ آ بسو تم بھی
مجھے تم سے محبت ہے
کہ لا پرواہ سے ہو تم بھی
کہا ہے جو سنو تم بھی
سرِ راہ جب ملو مجھ سے
کبھی کچھ پل رکو تم بھی
گِرا ڈالو فصیلیں کچھ
مجھے اک شام ملو تم بھی
میں تنہا تھک گیا ہوں اب
میرے سنگ سنگ چلو تم بھی
میری زندگی کے کاغذ پر
نئے کچھ غم لکھو تم بھی
صدا برہم سے رہتے ہو
کبھی کچھ پل ہنسو تم بھی
ادھورا شہر ہے جیسے
یہاں پہ آ بسو تم بھی
مجھے تم سے محبت ہے
کہ لا پرواہ سے ہو تم بھی
0 comments:
Post a Comment